اسلامی مخطوطات کے ذخیروں کا تعارف
مخطوطات پر تحقیق علوم اسلامیہ کا ایک اہم باب ہے۔ مخطوطات پر تحقیق سے پرانا ذخیرہ Rephraseہوجاتا ہے۔ لوگوں کے لیے استفادہ ممکن ہوجاتا ہے۔ نسخوں کے درمیان موازنہ ہوجاتا ہے اور ایک سے زیادہ نسخوں سے مراجعت کی وجہ سے متن کی صحت اور استناد کا یقین ہوجاتا ہے۔ بعض اوقات مخطوطے کی دریافت تحقیق کی دنیا میں ایک نیا موڑ ثابت ہوتی ہے جیسے ڈاکٹر محمد حمید اللہ کی دریافت جو حدیث کے استناد کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ثابت ہوئی ۔ مخطوطات پر تحقیق سے قدیم ذخیرے اور بنیادی ماخذ تک رسائی میں سہولت ہو جاتی ہے۔
اہل ذوق اس حوالے سے بڑی محنت کے بعد مخطوطات جمع کرتے ہیں اور ان کی حفاظت، تدوینِ نو کا انتظام کرتے ہیں۔ باحثین اس پر تحقیق و تنقید کے بعد انہیں جدید معیار کے مطابق پیش بھی کرتے ہیں۔ علوم اسلامیہ میں تحقیق کرنے والوں کو ان ذخیروں سے رجوع کی ضرورت پڑتی رہتی ہے۔ اس لیے یہاں ان ذخیروں کا تعارف دیا جارہا ہے۔