ایچ ای سی ڈیجیٹل لائبریری
ایچ ای سی ڈیجیٹل لائبریری بہت بڑا پروگرام ہے۔ دنیا بھر کے بڑے پبلشرز اور ادارے جو ای بکس کی سہولت دیتے ہیں اور جرنلز وغیرہ کی ترتیب و تنظیم کرتے ہیں وہ تمام اپنی سہولیات مفت نہیں دیتے بلکہ ان کی سب سکرپشن خریدنی پڑتی ہے جو اکثر لوگوں کے لیے ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ اس لیے بڑے ادارے ان کے پروگرام کے حصہ دار بن جاتے ہیں اور کسی بڑے معاہدے کے تحت یکبارگی ادائیگی یا مرحلہ وار ادائیگی کے ساتھ اپنے ذیلی اداروں اور آفسز کے لیے خریدلیتے ہیں۔ ایچ ای سی کی ڈیجیٹل لائبریری اسی نوعیت کا کا پروگرام ہے۔ یہ پروگرام بہت ہی مفید اور مدد گار ہے۔ خاص طور پر سائنس اور انڈسٹری کے سبجیکٹس کے لیے بہت سا ایسا مواد جو مہنگے داموں ملتا ہے، اس پروگرام کے تحت مفت میں مل جاتا ہے۔ اس پروگرام کے باعث مستفید ہونے والوں کی تعداد کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے لیکن کم وبیش ہر یونیورسٹی میں آنے والے لوگ جن کی تعداد روزانہ لاکھوں میں ہوتی ہے اس سسٹم سے استفادہ کرتے ہیں۔
ایچ ای سی اس پروگرام میں صرف سرکاری یونیورسٹیز یا ایچ ای سی سے ملحقہ اداروں کو شریک کرتا ہے۔ اس پروگرام کی رو سے ان اداروں کی لائبریریوں یا مخصوص ایریا میں ان ویب سائٹس تک ایکسس مفت حاصل کی جاسکتی ہے۔
ڈیجیٹل لائبریری میں ایک اہم سیکشن ایچ ای سی کا اپنا ڈیٹا بیس ہے جو پاکستانی یونیورسٹیز میں لکھے جانے والے مقالات پر مشتمل ہے جسے ای پرنٹس کا نام دیا گیا ہے۔ جب کہ دوسرا بڑا سیکشن ڈیجیٹل لائبریری ریسورسز کا ہے جہاں ای بکس، ای ڈیٹا بیس اور اوپن ایکسس کے سیکشنز موجود ہیں۔ ان سیکشنز کے اندر ان ذخیروں کا تعارف ہے جن کے ساتھ ایچ ای سی کا معاہدہ ہوچکا ہے۔ ان میں سے کچھ ویب سائٹس کی سروس پہلے سے مفت ہے، کچھ میں ایچ ای سی کے توسط سے مفت رسائی مل جاتی ہے جب کہ چند ایسی ویب سائٹس بھی ہیں جن کا صرف ٹرائل ورژن لیا جاسکتا ہے۔ ایچ ای سی کے توسط سے لینے کا مطلب یہ ہے کہ ان ذخائر کو آپ کسی ایسی یونیورسٹی یا یونیورسٹی کی لائبریری سے بیٹھ کر ایکسیس کریں یا اکاؤنٹ بنالیں جو ایچ ای سی کے ساتھ منسلک ہے، اکثر بڑی آن لائن ویب سائٹس مثلاً جے سٹور وغیرہ خود بخود لائبریری کی شناخت کرکے راہ گزر فراہم کردیتی ہیں۔ اس سروس کے ذریعے بڑے ذخائر تک مفت رسائی حاصل ہوجاتی ہے۔
اس سہولت سے علوم اسلامیہ کے لوگ بھی مستفید ہوسکتے ہیں۔ ڈیجیٹل ریسروسز کا تعارف یہاں باحثین ڈاٹ کام پر بھی موجود ہے۔