ای بکس پی ڈی ایف, مقالہ نگاروں کی تکنیکی راہ نمائی

پی ڈی ایف کا مکمل تعارف

پی ڈی ایف کیا ہے؟ فوائد اور استعمالات


پی ڈی ایف کیا ہے؟

                                                                     پی ڈی ایف کا مطلب پورٹ ایبل ڈاکیومنٹ فارمیٹ  ہے۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہوں گے کہ کمپیوٹر کی دنیا میں  پورٹیبل ایلیمنٹ سے مراد ایک ایسا ایلیمنٹ ہوتا ہے جو تیار شدہ حالت میں ہو، جسے کسی بھی وقت استعمال کیا جاسکے۔ جب ہم کوئی ٹیکسٹ کمپوز کرتے ہیں تو وہ صرف ٹیکسٹ ہوتا ہے جس پر آپ کوئی بھی سائز، کوئی فونٹ لگا کراپنی مرضی کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔ لیکن جب اسے پورٹیبل بنالیا جاتا ہے تو وہ اس کی تیار شدہ حالت ہوتی ہے، اس میں تبدیلی نہیں ہوسکتی جب تک کہ اسے دوبارہ ٹیکسٹ میں نہ ڈھال لیا جائے۔

پی ڈی ایف کیوں بنائی جاتی ہے؟

                                                                     پی ڈی ایف اس لیے بنائی جاتی ہے کہ جوکچھ ہم کمپوز کرچکے ہیں اور اس کے متن اور عناوین کاحجم/سائز اور رسم الخط/فونٹ لگاچکے ہیں، فائل ہماری طرف سے مکمل کردی گئی ہے لیکن وہ ابھی ٹیکسٹ فارمیٹ میں ہے یا ورڈ کی فائل ہے تو ذرا سی بے احتیاطی یا لاعلمی کی وجہ سے :

کوئی بھی شخص اسے کھول کر متن میں تبدیل/Edit یا کمی زیادتی کرسکتا ہے۔

صفحات الٹتے پلٹتے ہوئے غلطی سے کوئی ایک آدھا لفظ یا حرف تبدیل ہوسکتا ہے۔

کسی بھی کمپیوٹر میں محض کھول کردیکھ لینے سے اس کا رسم الخط تبدیل ہوسکتا ہے۔

کسی بھی کمپیوٹر میں محض کھول کردیکھ لینے سے اس کے حجم/سائز میں کمی زیادتی ہوسکتی ہے۔

کسی بھی کمپیوٹر میں محض کھول کردیکھ لینے سے حاشیے اور صفحے کے سائز میں گڑبڑ ہوسکتی ہے۔

کسی بھی کمپیوٹر میں محض کھول کردیکھ لینے سے اس کے صفحاتـ کے نمبر میں گڑبڑ ہوسکتی ہے۔

کمپوزر کے پاس اگر وہ فونٹ نہیں ہے جو ہم نے لگایا ہے تو بھی ہر پیراگرافـ متاثر ہوجاتا ہے۔

                                                                     ان سب امکانات کو سامنے رکھتے ہوئے سوچیں کہ ایسا کون سا طریقہ ہے جس سے یہ مسائل پیش نہ آئیں؟ توجناب پی ڈی ایف انہی مسائل کا حل ہے۔ کمپوزنگ کے بعد پرنٹ لینے کے لیے سب سے پہلے فائل کی پی ڈی ایف بنا لیں۔ امید ہے کہ ان شاء اللہ درج بالا مسائل میں سے کوئی بھی مسئلہ پیش نہیں آئے گا۔

پی ڈی ایف کیسے بنائی جاتی ہے؟

                                                                     ہروہ سافٹ وئیر کہ جس میں ہم کمپوز کرتے ہیں سب کے سب براہ راستـ ٹیکسٹ کو پی ڈی ایف میں تبدیل /Convert کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ مثلاً ان پیج، ایم ایس ورڈ، ون نوٹ، گوگل ڈاکس وغیرہ۔ ان سافٹـ وئیرز میں عام طور پر Save کے بٹن کے نیچے Save as کا بٹن موجود ہوتا ہے۔ اس بٹن کے ذریعے Save کرتے ہوئے فائل ٹائپ پوچھی جاتی ہے کہ آپ اس مواد کو کسی طرح کی فائل میں محفوظ کرنا چاہتے ہیں؟ یہاں لسٹ میں پی ڈی ایفـ کا انتخاب کریں اور Save کردیں۔ آپ کی فائل پی ڈی ایفـ کی صورت میں محفوظ ہوجائے گی۔ کچھ سافٹ وئیرز میں یہی آپشنExport کے نام سے ہوتا ہے۔ بعض سافٹ وئیرز میں دونوں طریقوں سے پی ڈی ایف بنائی جاسکتی ہے۔

پی ڈی ایف بنانے کے لیے سب سے بہترین سافٹ وئیر کون سا ہے؟

                                                                           یہی سوال اگر آپ گوگل سے پوچھیں تو وہ آپ کو سافٹ وئیرز کی ایک لمبی چوڑی فہرست دیدے گا۔ ان لوگوں پر حیرت ہوتی ہے جو نئے سے نیا سافٹ وئیر دریافت کرلاتے ہیں حالاں کہ مجموعی طور پر پی ڈی ایف بنانے کے لیے مائیکروسافٹ آفس ورڈ سے بہتر کوئی سافٹ وئیر نہیں ہے۔ دوسرے سافٹ وئیرز اور مائیکروسافٹ آفس ورڈ کے پی ڈی ایف بنانے میں بنیادی فرق یہ ہے کہ ایم ایس آفس ورڈ میں متن تیار شدہ حالت میں ہوبہو پی ڈی ایف میں منتقل ہوجاتا ہے جب کہ دوسرے سافٹ وئیر میں ڈالتے ہی سب سے پہلے آپ کی ترتیبات/Settings خراب ہوتی ہیں اس کے بعد پی ڈی ایف فائل بنتی ہے۔

پی ڈی ایف کی اقسام !

                                                                           پی ڈی ایف فائل دو طرح کی ہوتی ہے۔ ایک فائل تصاویر کو جوڑ کربنائی جاتی ہے۔ اس کا فائدہ صرف یہ ہوتا ہے کہ کوئی بھی کتاب یا مضمون بس مرتب ہوجاتا ہے اور ایک کتاب کی شکل میں تیار ہوکر صارفین کے سامنے دستیاب ہوتا ہے۔ یہ تصاویر سکین کردہ ہوں یا کیمرے کے ذریعے لی گئی ہوں دونوں طرح کی ہوسکتی ہیں۔ اس پی ڈی ایف کا وزن تصویروں کے وزن کے مطابق ہوتا ہے۔ اگر تصاویر اچھے کیمرے سے لی گئی ہیں یا ہائی ریزولیوشن فارمیٹ میں سکین کرکے رکھاگیا ہے تو پی ڈی ایف بنانے کے بعد اس کا مجموعی سائز تمام تصاویر کے قریب قریب ہوگا۔ اگر ان تصاویر کا وزن کم ہے تو پی ڈی ایف کا وزن بھی کم ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات ڈیڑھ دو سو صفحات کی کتاب 100 ایم بی سے زیادہ وزن رکھتی ہے جب کہ بعض کتابیں 500 صفحات پر مشتمل ہوتی ہیں لیکن ان کا کل وزن 20، 22 ایم بی کے قریب ہوتا ہے۔

                                                                           یاد رہے کہ سافٹ وئیرز اپنی پالیسی کے مطابق پی ڈی ایف بناتے ہوئے تصاویر کی کوالٹی کو متاثر کرسکتے ہیں۔ اگر آپ پی ڈی ایف بنانے والے سافٹ وئیر کا خریدا ہوا اصلی ورژن استعمال نہیں کررہے تو ممکن ہے تصویر کا معیار آپ سے پوچھے بغیر متاثر کردیا جائے۔ ایم ایس آفس ورڈ میں تصاویر کی کوالٹی کے بارے میں الگ آپشن موجود ہوتا ہے۔ خاص طور پر فری میں ملنے والے سافٹ وئیرز کی اپنی فیکٹ بک ہوتی ہے جو اپنے راز اس وقت آشکار کرتی ہے جب آپ نقصان اٹھا چکے ہوتے ہیں۔

                                                                           پی ڈی ایف کی دوسری فائل  متن/Text کو جوڑ کربنائی جاتی ہے۔ یہ براہ راست اس سافٹ وئیر سے بنائی جاتی ہے جس میں متن کمپوز کیا جاتا ہے۔ اس کا حجم انتہائی کم ہوتا ہے اور اس میں کمپوزر کی ساری ترتیبات/Settings ہوبہو محفوظ ہوجاتی ہیں۔ کسی بھی فائل کا پرنٹ لینے کے لیے پہلے اس کی پی ڈی ایف بنانی چاہیے اور پھر پی ڈی ایف سے پرنٹ لینا چاہیے۔

کیا پی ڈی ایف کو دوبارہ ٹیکسٹ کی شکل میں لایا جاسکتا ہے؟

                                                                           جی ہاں یہ ممکن ہے کہ پی ڈی ایف کو دوبارہ ٹیکسٹ کی شکل میں لایا جاسکے۔ لیکن فی الحال یہ سہولت صرف انگریزی متن کے لیے ہے۔ پی ڈی ایف اگر متن کے ذریعے بنائی گئی ہے اور انگریزی متن ہے تو اسے بغیر کسی مشکل کے دوبارہ ٹیکسٹ کی شکل میں ڈھال سکتے ہیں۔ اس کے لیے انٹرنیٹ ، سافٹ وئیرز اور کنورٹنگ ٹولز استعمال کرنے کی بجائے سادہ طریقہ استعمال کریں۔ طریقہ یہ ہے کہ ایم ایس آفس ورڈ کی فائل کھولیں اور پی ڈی ایف فائل کو گھسیٹـ کر(Drag & Drop) ایم ایس آفس میں چھوڑ آئیں۔

                                                                           ورڈ چند لمحوں میں اسے ٹیکسٹ بنادے گا۔ اگر ایسا ممکن نہ ہو مثلاً ایم ایس آفس انسٹال نہیں ہے ، سسٹم ہینگـ ہوجاتا ہے ، شور مچانے لگتا ہے یا رفتار بہت سست پڑجاتی ہے تو پھر گوگل سے سرچ کرکے کسی ویب سائٹ سے آن لائن کنورٹـ کرلیں۔ اس صورت میں پہلے فائل اپ لوڈ کرنی ہوگی ، 100 فی صد کنورٹ ہوجانے کے بعد اسے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکے گا۔

                                                                           عربی متن اگر Text Based ہے یعنی متن سے پی ڈی بنایا گیا ہے تو اکثر کنورٹ ہوجاتا ہے لیکن کبھی کبھی اینٹھ جاتا ہے۔ تصویر سے بھی کبھی کبھی متن نکل آتا ہے لیکن اس میں غلطیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔ کئی دوستـ متن کو کاپی کرلیتے ہیں بعد میں غلطیاں سامنے آتی ہیں تو پریشانی ہوتی ہے۔ اس لیے عربی متن خاص طور پر دیکھنا چاہیے۔ یاد رہے کہ عربی متن اگر Text Based ہو لیکن اس میں ٹرانسلٹریشن موجود ہوتو اسے کنورٹـ کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ کیوں کا جواب تجربے  کے ساتھ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

                                                                           اردو متن کی پی ڈی ایفـ کو دوبارہ سے ٹیکسٹ میں بدلنا یہ خواہش پاکستان، ہندوستان بھر کے ”ری کمپوزرز“ کےدل میں جاگزیں ہے۔ اسے خیال باطل کی طرح دل سے مٹادینا چاہیے۔ ان پیج کمپنی والے صرف اپنے فونٹ (جمیل نوری نستعلیق) کے لیے کوئی حل تیار کرچکے ہیں لیکن ابھی یہ سامنے نہیں آیا۔ اردو کا متن چاہے وہ Text Based ہی کیوں نہ ہو ترکش سے نکلے تیر کی طرح کبھی بھی واپس نہیں آتا۔ اس لیے پی ڈی ایفـ بناکر اصل ورڈ کی فائل کو کبھی حذف/Delete کرنے کی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔

ضروری سوالات کے جوابات دے دیے گئے ہیں۔

اگر کوئی سوال پی ڈی ایف سے متعلق آپ پوچھنا چاہیں تو رابطہ کریں!

Related Posts

جواب دیں