مکتبہ شاملہ چند وضاحتیں حصہ دوم
”شاملہ سے متعلق وہ حقائق جن سے واقف ہونا ضروری ہے!“
شاملہ میں تحریر اور تلاش کے لیے عربی کی بورڈ کا استعمال:
شاملہ کی کوڈنگ جس زمانے میں کی گئی تھی اس زمانے میں عربی اور اردو میں فاصلے بہت زیادہ تھے، یہ فاصلے اب بھی ہیں مگر کم ہیں۔ نئے لوگ اردو کی بورڈ کے ذریعے تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔ کچھ مخصوص حروف مثلاً ‘ہ،ۃ،ی،ک،خ’ اور اس کے علاوہ بھی متعدد حروف اگر اردو کی بورڈ کے ذریعے لکھے جائیں تو شاملہ کی کوڈنگ ان کی شناخت نہیں کرپاتی۔ اسے معلوم نہیں ہوتا کہ یہ کون سے حروف ہیں لہذا وہ لکھے گئے لفظ کو تلاش کرنے سے انکار کردیتا ہے۔
اس لیے تحقیق کاروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ شاملہ پر کام کرنے کے لیے عربی کی بورڈ کو اچھی طرح ذہن نشین کرلینا چاہیے جو اردو کی بورڈ سے کافی مختلف ہوتا ہے۔ یہ اگرچہ ذرا محنت طلب کام ہے لیکن ناگزیر ہے۔ اس کے بغیر مکتبہ شاملہ سے مکمل طور پر استفادہ نہیں کیا جاسکتا۔ مکتبہ شاملہ ہی نہیں بلکہ انٹرنیٹ پر عربی کے بڑے منابع سے بھی استفادہ نہیں کیا جاسکتا۔ انٹر نیٹ پر اردو کی بورڈ کے ذریعے لکھے گئے الفاظ کے ذریعے نتائج بھی اردو ہی کے ظاہر ہوتے ہیں جب کہ عربی ذخائر تک رسائی نہیں ہوپاتی۔ عربی ذخائر سے استفادے کے لیے عربی کی بورڈ کو ذہن نشین کرلیں۔
کچھ احباب عربی کے فونیٹک کی بورڈ کا بھی پوچھتے ہیں کہ عربی الفاظ کا کوئی ایسا کی بورڈ انسٹال کرلیا جائے جو اردو کی بورڈ سے ملتا جلتا ہو تو آسانی ہوسکتی ہے۔ تو ان کے لیے عرض ہے کہ عربی کا فونیٹکـ کی بورڈ حقیقت میں موجود ہے اور وہ ہمارے ڈاؤن لوڈنگ سرور پر دستیاب بھی ہوگا لیکن عربی فونیٹک کی بورڈ استعمال کرنے میں بھی کچھ دشواری ہے۔ وہ یہ کہ شاملہ کے ساتھ جو کی بورڈ شامل کیا گیا ہے وہ بھی شاملہ کی طرح لاجواب ہے۔ جب بھی شاملہ سٹارٹ کیا جاتا ہے وہ بھی خود بخود ایکٹِو ہوجاتا ہے اور پھر آسانی سے بند نہیں ہوتا۔ ابھی تک ونڈوز میں جو بھی کی بورڈ انسٹال کیا جاتا ہے وہی ڈیفالٹ طریقے سے کھلتا ہے۔ بعد میں انسٹال کیا گیا کی بورڈ چند ہی دنوں بعد ناکارہ ہوجاتا ہے۔ بعض سسٹمز پر یہ تجربہ کام یاب بھی رہا ہے لیکن درج بالا وجوہات کی بنا پر اس کے استعمال کا مشورہ نہیں دیاجارہا۔ فونیٹک کی بورڈ ہمارے ڈاؤن لوڈنگ سرورپر دستیاب ہوگا۔ شائقین اسے استعمال کرسکیں گے۔
عربی کے علاوہ اردو کتب کی شاملہ میں درآمد:
شاملہ صرف عربی کتب کو سپورٹ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ انگریزی کتب بھی شامل کی جاسکتی ہیں لیکن اردو کتب اس میں درآمد کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس کی بنیادی وجہ کوڈنگ کے قدیم ترین سسٹم کا استعمال ہے۔ اگرچہ شنید ہے کہ اس سافٹ وئیر کی ازسرنو کوڈنگ کرنے پر غوروفکر کیا جارہا ہے تاہم کافی عرصے سے کسی پیش رفت کی اطلاع نہیں ملی۔ جو احباب اردو کی کتب کو شاملہ کی طرز پر مرتب کرنا چاہتے ہوں وہ اردو کے بہترین سافٹ وئیرز استعمال کرسکتے ہیں۔ عربوں کے بعد اردو سے محبت کرنے والوں نے بھی اس میدان میں قدم رکھا ہے اور بڑے خلوص اور جذبے کے ساتھ اس نہج پر کام کررہے ہیں۔ اسی ویب سائٹ پر ان مکتبوں کا تعارف بھی موجود ہے۔
مکتبہ جبریل مکتبۃ الحکیم مکتبۃ المکنون
شاملہ کا اردو ورژن:
کچھ لوگ چپکے چپکے یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ کیا مکتبہ شاملہ کا اردو ترجمہ مل سکتا ہے؟ یہ سوال سادگی کا مظہر ہے۔ مکتبہ شاملہ کے ورژن میں کم سے کم بھی 6600 کتب موجود ہیں۔ کیا اتنے بڑے ذخیرے کا اردو میں ترجمہ کیا جا سکتا ہے؟ اس کام کے لیے کتنی محنت، وقت، سرمایہ اور افراد درکار ہیں اس کا اندازہ لگانا آسان نہیں ہے۔ شاملہ کا کوئی اردو ترجمہ نہیں ہے۔ اس سے استفادے کے لیے عربی سے معقول واقفیت ضروری ہے اور استعمال کے لیے اس کی تربیت بھی حاصل کرنی چاہیے۔ کچھ لوگ گوگل ٹرانسلیٹر سے مدد لیتے ہیں لیکن یہ طریقہ بھی قابل عمل نہیں ہے۔ اس لیے شاملہ سے استفادہ کرنے کے لیے عربی میں بھی ضروری مہارت حاصل کرنی چاہیے۔ جو طلبہ عربی ذخیرے سے استفادے کی صلاحیت نہیں رکھتے انہیں مکتبہ جبریل سے استفادہ کرنا چاہیے۔